Are Women More Talkative Than Men? A Fascinating Study Sheds Light on the Debate

Spread the love



یہ سوال صدیوں سے زیر بحث ہے کہ خواتین زیادہ باتونی ہوتی ہیں یا مرد۔ روایتی طور پر، خواتین کو زیادہ گفتگو کرنے والا سمجھا جاتا ہے، لیکن حالیہ تحقیق نے اس تصور کو نئے زاویے سے پرکھا ہے۔

تحقیق کے نتائج کیا کہتے ہیں؟



ایریزونا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک مطالعہ کیا جس میں ہزاروں افراد کی گفتگو کو ریکارڈ کیا گیا۔ اس تحقیق کے مطابق، خواتین اور مردوں کے بولنے کی مقدار میں معمولی فرق پایا گیا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ باتونی ہونے کا تعلق صرف صنف سے نہیں بلکہ شخصیت، حالات اور سماجی رویوں سے بھی ہوتا ہے۔

کیا واقعی خواتین زیادہ بات کرتی ہیں؟



سائنسی طور پر یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ بولتی ہیں، بلکہ دونوں تقریباً برابر ہی بات کرتے ہیں۔ البتہ، بات کرنے کے انداز اور موضوعات میں فرق ہو سکتا ہے، جیسے کہ خواتین جذباتی اور سماجی موضوعات پر زیادہ بات کرتی ہیں جبکہ مرد عمومی طور پر معلوماتی اور مسئلہ حل کرنے والی گفتگو کو ترجیح دیتے ہیں۔

معاشرتی اثرات



معاشرتی طور پر یہ تصور عام ہے کہ خواتین زیادہ بات کرتی ہیں، لیکن حقیقت میں یہ ایک دقیانوسی سوچ ہو سکتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خواتین زیادہ تر تفصیلی گفتگو کرتی ہیں جبکہ مرد مختصر اور براہ راست بات کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

کیا خواتین واقعی مردوں سے زیادہ باتونی ہوتی ہیں؟ نفسیاتی حقائق



1. زبان کی مہارت میں فرق – تحقیق کے مطابق، خواتین کے دماغ میں زبان سے متعلق حصے زیادہ فعال ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ زیادہ فصیح گفتگو کر سکتی ہیں۔


2. جذباتی اظہار – خواتین عام طور پر جذبات کا زیادہ اظہار کرتی ہیں، جس کے باعث ان کی گفتگو طویل ہو سکتی ہے۔


3. سماجی روابط – خواتین تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے گفتگو کو ایک ذریعہ سمجھتی ہیں، جبکہ مرد زیادہ تر مقصدی گفتگو کرتے ہیں۔


4. موضوعات کا فرق – مرد اکثر مسئلہ حل کرنے والی باتیں کرتے ہیں، جبکہ خواتین سماجی اور جذباتی موضوعات پر زیادہ بات کرتی ہیں۔


5. ہارمونی کی سطح – خواتین میں آکسیٹوسن ہارمون زیادہ ہوتا ہے، جو سماجی تعلقات اور بات چیت کو فروغ دیتا ہے۔

نتیجہ



یہ کہنا کہ صرف خواتین ہی زیادہ باتونی ہوتی ہیں، ایک غلط تصور ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ باتونی ہونے کا تعلق صنف کے بجائے شخصیت اور سماجی عادات سے زیادہ ہے۔ لہذا، اگلی بار جب کوئی کہے کہ “عورتیں زیادہ بولتی ہیں”، تو آپ سائنسی تحقیق سے ثابت کر سکتے ہیں کہ ایسا ضروری نہیں!


Spread the love

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *