“The mayor in Russia lost the election to his own driver’s wife.”

Spread the love


روس میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ایک حیران کن صورتحال سامنے آئی، جہاں ایک تجربہ کار میئر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں شکست دینے والی کوئی بڑی سیاستدان یا پارٹی امیدوار نہیں تھی، بلکہ ان کے اپنے ہی ڈرائیور کی بیوی تھیں!


یہ حیران کن واقعہ کہاں پیش آیا؟



یہ واقعہ Sverdlovsk کے علاقے میں واقع بیریزنووسکی نامی شہر میں پیش آیا، جہاں کئی سالوں سے یوگینی پستونو میئر کے عہدے پر فائز تھے۔ وہ مسلسل کوشش کر رہے تھے کہ دوبارہ منتخب ہو سکیں، لیکن اس بار ان کے خلاف میدان میں اترنے والی امیدوار کوئی اور نہیں بلکہ ان کے اپنے ڈرائیور کی بیوی، یولیا مسلاکووا تھیں۔

یولیا مسلاکووا کون ہیں؟



یولیا مسلاکووا ایک عام گھریلو خاتون تھیں، جن کا سیاست سے کوئی خاص تعلق نہیں تھا۔ ان کے شوہر میئر کے ذاتی ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے۔ کسی نے بھی یہ توقع نہیں کی تھی کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں گی، اور نہ ہی یہ سوچا جا سکتا تھا کہ وہ ایک تجربہ کار میئر کو شکست دے دیں گی۔


الیکشن میں غیر متوقع جیت



جب انتخابات کے نتائج سامنے آئے، تو سب حیران رہ گئے۔ یولیا نے یوگینی پستونو کو واضح برتری کے ساتھ شکست دی اور بیریزنووسکی شہر کی نئی میئر منتخب ہو گئیں۔ یہ جیت نہ صرف روس میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی خبروں میں جگہ بنا گئی۔

یولیا کی جیت کی وجوہات



ماہرین کے مطابق، یولیا کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ عوام کی حمایت اور ان کا حقیقی مسائل پر توجہ دینا تھا۔ لوگ پرانے سیاستدانوں سے مایوس ہو چکے تھے اور ایک نئی قیادت چاہتے تھے۔ یولیا نے اپنی سادگی، عوامی روابط اور مقامی مسائل کے حل کے وعدوں کی بدولت لوگوں کا دل جیت لیا۔

روسی سیاست میں نئی تبدیلی



یہ انتخابات روسی سیاست میں ایک نئی تبدیلی کی علامت بن گئے ہیں، جہاں روایتی سیاستدانوں کے مقابلے میں عام شہریوں کو بھی قیادت کا موقع مل رہا ہے۔ یولیا مسلاکووا کی کامیابی ثابت کرتی ہے کہ اگر عوام کسی پر اعتماد کر لیں، تو کوئی بھی بڑی سیاسی طاقت ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔

یہ دلچسپ واقعہ نہ صرف روس بلکہ دنیا بھر کے سیاستدانوں کے لیے ایک سبق ہے کہ عوام کی خدمت ہی اصل سیاست ہے، اور اگر عوام چاہیں تو وہ روایتی سیاستدانوں کو مسترد کرکے ایک عام شہری کو بھی اپنا رہنما منتخب کر سکتے ہیں۔


Spread the love

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *