ماں بننے کے بدلے 33 کروڑ روپے مانگنے والی خاتون: حقیقت یا لالچ؟

Spread the love



ماں بننا کسی بھی خاتون کے لیے دنیا کی سب سے حسین اور فطری نعمت ہے۔ ایک عورت کے لیے ماں بننا ایک ایسا لمحہ ہوتا ہے جو کسی بھی دولت یا قیمت سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔ لیکن کیا ہو اگر کوئی خاتون اس نعمت کو مالی فائدے کے لیے استعمال کرے؟


حال ہی میں بھارتی میڈیا نے ایک چونکا دینے والی خبر دی کہ دبئی میں مقیم ایک خاتون نے اپنے شوہر سے بچے کی پیدائش کے بدلے 33 کروڑ روپے کا مطالبہ کر دیا۔

پس منظر: مالائکہ راج، دبئی کی امیر خاتون



رپورٹس کے مطابق مالائکہ راج، جو کہ ایک بھارتی خاتون ہیں، نے اپنے امیر شوہر سے بچے کے بدلے بھاری رقم مانگی۔ ان کے شوہر اور وہ 2017 میں پہلی بار دبئی میں ملے تھے، اور بعد ازاں ان کی شادی ہوئی۔ شادی کے بعد، مالائکہ نے اپنی مالی ضروریات کے حوالے سے سخت رویہ اختیار کیا اور اپنے شوہر کو بغیر کسی بچے کے پرتعیش زندگی گزارنے پر مجبور کیا۔

شوہر پر بے جا اخراجات: عیش و عشرت کی زندگی



مالائکہ کے مطابق، انہوں نے اپنے شوہر سے نہ صرف 33 کروڑ روپے طلب کیے بلکہ پہلے بھی بھاری رقم خرچ کر چکی ہیں۔ انہوں نے دبئی میں 86 لاکھ درہم کا گھر خریدا، 70 لاکھ درہم کے لگژری زیورات خریدے، اور اپنے کپڑوں پر بھی لاکھوں روپے خرچ کیے۔

سوال: کیا یہ فطری ماں کی محبت ہے یا مالی لالچ؟

یہ کیس سوشل میڈیا پر ایک بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ کچھ لوگ اسے ایک خاتون کا حق قرار دے رہے ہیں کہ وہ اپنے بچے کی حفاظت اور بہتر زندگی کے لیے مالی تحفظ مانگے، جبکہ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ خالصتاً مالی لالچ ہے اور ماں بننے جیسے مقدس رشتے کو کاروباری لین دین میں بدلنا غیر اخلاقی ہے۔

نتیجہ: ماں بننا محبت یا کاروبار؟



اس کیس نے معاشرے میں خواتین کے حقوق، مالی تحفظ، اور ازدواجی تعلقات پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کیا ایک ماں کو بچے کی پیدائش کے لیے معاوضہ طلب کرنا جائز ہے؟ یا یہ ایک غیر اخلاقی رویہ ہے جو خاندان کے بنیادی اقدار کو نقصان پہنچا سکتا ہے؟

آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا ماں بننے کے بدلے مالی تحفظ مانگنا درست ہے یا یہ صرف لالچ کی ایک نئی شکل ہے؟ اپنی رائے کمنٹس میں ضرور دیں!

دلچسپ کیس: ماں بننے کے بدلے شوہر سے 33 کروڑ کا مطالبہ


Spread the love

Leave A Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *